اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) اینٹی کرپشن سیل نے ایک شخص کو وزیراعظم ہاؤس کا جعلی افسر ظاہر کر کے لوگوں سے پیسے لینے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔
ایف آئی اے کے مطابق جعلی مصطفی انصاری خود کو وزیراعظم ہاؤس میں تعینات جعلی سیکشن افسر ظاہر کر کے لوگوں کو لوٹتا تھا۔ اس نے پاکستان کو دفتر دینے میں بھی دھوکہ دہی کی ہے۔
ایف آئی اے کے مطابق ملزم مصطفی انصاری لوگوں سے پیسے لیتا تھا اور جعلی لیٹر پیڈز پر گاڑیوں کے لیے گرین نمبر پلیٹوں کی جعلی این او سی جاری کرتا تھا۔ جعلی افسر کی تحویل سے سرکاری دستاویزات برآمد ہوئی ہیں۔ ایف آئی اے حکام نے میڈیا کو بتایا کہ ملزم نے نیشنل پیس کونسل کی جعلی ویب سائٹ بنائی تھی جسے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے بلاک کردیا ہے جبکہ ایک پارٹی رجسٹرڈ ہے۔ الیکشن کمیشن نے نیشنل پیس کونسل کا نام بھی منسوخ کر دیا ہے۔
عہدیداروں نے مزید بتایا کہ ملزمان نے پارٹی کے نام پر تین لاکھ سے زائد لوگوں سے پیسے لوٹے۔ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔