صحافی: پہلے جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن آپ کی پارٹی نے دی تھی تو اب چئیرمین نیب کو ایکسٹینشن دینے میں کیوں اعتراض ہے؟
چئیرمین نیب کی ایکسٹینشن کی بات جب آفشیلی سامنے آئے گی تو ہم اس پہ ری ایکشن دیں گے باقی میں کسی ایکسٹینشن کے گناہ میں شامل نہیں تھی ( مریم نواز شریف )
ڈیل اور ڈھیل کی خاطر خاموش رہے لیگی ارکانِ اسمبلی کو توسیع کے حق میں ووٹ دینے کا حکم دیا۔
اور جب ڈیل یا ڈھیل نہیں ملی تو کچھ دن پہلے کہا ہماری غلطی تھی آج کہہ رہیں میں اس گناہ میں شامل نہیں تھی۔
آرمی چیف کی ایکسٹینشن کا فیصلہ پوری مسلم لیگ ن نے متفقہ طور پر کیا، تمام سینیر قیادت نے لندن میں اتفاق کیا اور میاں نوازشریف نے فیصلہ کیا۔
رانا تنویر
آج مریم
کیا مریم اپنے باؤجی کو بھی گنہگار سمجھتی ہیں؟؟
مریم کی آج کی بونگی۔
بندہ پوچھے تیری کیا حیثیت تھی
کیا تو قومی اسمبلی کی ممبر تھی
باپ کو بھی گناہ گار کہہ دیا
نا خلف بیٹی نے
“میں کسی ایکسٹینشن کے گناہ میں شامل نہیں ہوں”۔۔
مریم صفدر
ڈائلاگ تو بڑے تگڑے مارتی ہے مگر ساتھ ہی اپنے چچا شہباز شریف کی بھی لمب نکال دی ہے۔
ویسے اس وقت دونوں بھائی لندن میں اکٹھے تھے تو اس گناہ میں نوازشریف بھی لازماً ملوث ہوگا۔
“خاندانِ گناہگاراں شریف”
مریم نواز مجھے زہنی مریضہ لگتی ہیں جو اپنے ہی سیاسی لیڈروں کو پاؤں کی جوتی سمجھتی کہ جس نے جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن کا ووٹ دیا میرا اُس ن لیگ سے کوئی تعلق نہیں اور اگر غور کریں تو ووٹ دینے والے سیاسی بلونگڑے مریم کے آگے پیچھے نظر آتے۔ غلام طبقہ پتہ نہیں کب آزاد ہوگا۔
نواز شریف کا بھائی مریم نواز کا چچا اور ن لیگ کا صدر شہباز شریف کہہ رہا ہے کے ن لیگ نے اجتماعی مشاورت کے بعد فیصلہ کیا جنرل باجوہ کی ایکسٹینشن کا۔
اور یہ بات جب کر رہا تھا پیچھے والے فلیٹ میں نواز شریف بھی بیٹھا تھا۔
چونکہ مریم نواز ایک مجرمہ ہے نااہل ہے اس لیے قومی اسمبلی کا حصہ نہیں لیکن اس کے ساتھ جو دوسری مریم اورنگزیب کھڑی ہے اس نے بھی ووٹ دیا جنرل باجوہ کی ایکسٹینشن کے لیے
ایک طرف ایوان فیلڈ کیس میں سزایافتہ مریم نواز نے نظرثانی اپیل میں چھٹی مرتبہ کیس ملتوی کرنے کی درخواست کردی۔
دوسری طرف کہتے ھیں ھم بےگناہ ھیں۔
مریم نواز نے آج آرمی چیف کی ایکسٹینشن کے حوالے سے سارا ملبہ شہباز شریف پر ڈالنے کی کوشش کی جبکہ خواجہ آصف کہہ رہے ہیں کہ آرمی چیف کی ایکسٹینشن کے بِل کی حمایت کا فیصلہ نواز شریف نے خود کیا تھا۔
کیلبری کوئین نے ہمیشہ کی طرح بنا سوچے سمجھے جو کہا کل کو وہ اس بات کی تردید کرتی نظر آئیں لہذٰا اب کی بار بھی ایسا ہی ہوگا لیکن شرمندگی نہیں ہوگی الٹا ڈھٹائی کا دامن تھامے مزید بونگیاں سننے کو ملیں گی۔
پاکستان کا امیج خراب کرنا تو ان کا مشغلہ ہے کیونکہ ان کو پاکستان سے خزانے کے علاوہ کسی چیز میں محبت نہیں ہے ۔
ان کی آل اولاد باہر، ان کے مال دولت زمین جائیداد کمپنیاں اور اثاثے سب باہر ہیں تو یہ پاکستان کے وفادار کیسے ہو سکتے ہیں ؟؟
تھوڑا نہیں پورا سوچیئے۔