لاوارث کراچی طاقتور مافیا
کراچی کے حالات جس تیزی سے بگڑتے جارہے ہیں لگتا ہے پھر سے نوگوایریا والا زمانہ دبارہ آنے والا ہے موبائل چھیننا بائیک چھیننا کھلے عام قتل کرکے چلےجانا بچوں کا اغوا اور انکے ساتھ زیادتی اور اسکے بعد قتل جیسے واقعات عام ہوتے جارہے ہیں حکام صرف انہیں واقعات پر نوٹس لیتے ہیں جس کا عوام سوشل میڈیا پر آواز اٹھائیں نہیں تو حکام کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔
جس تیزی سے واقعات رونما ہورہے ہیں اس سے لگتا ہے کہ سیاسی پشت پناہی حاصل ہے ان مجرموں کو جو بنا کسی خوف و خطر اس طرح دندناتے پھر رہے ہیں
عوام جب مجور ہوتی ہے تو قانون کو ہاتھ میں لیلے تی ہے جسکے نتائج اچھے نہیں ہوتے
اسکی مثال ایسی ہے کہ لگھ بگھ 20 سال پہلے کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن ہوا کرتی تھی اسکے ملازمین نے جب ہڑتال کی تھی تو پورا کراچی پریشان حال ہوا تھا ہر علاقے میں فالٹ پر فالٹ تھا تو مجبوراً عوام نے کنڈے لگانا شروع کیا وہ مجبوری آج بدمعاشی بنی ہوئی ہے حالانکہ کے اسوقت کنڈے لگانا عوام خود جرم سمجھتی تھی اج حق سمجھتی ہے۔ قانون کو حرکت میں آنا پڑیگا حالات کو مزید بگڑنے سے پہلے سنبھالنا ہوگا عوام کی جان و مال کی حفاظت کرنی ہوگی اپنا فرض نبھانا ہوگا۔
صوبائی حکومت سنجیدگی سے عوام کی حدمت کی طرف توجہ دے
وفاقی حکومت بیانات سے ہٹ کر کچھ عملی اقدامات کرے تاکہ کراچی جیسے شہر سے ایسے جرائم کا خاتمہ ہو اور عوام حکمرانوں کی کارکردگی دیکھ دبارہ موقعہ دیں
ہو سکے تو ان جرائم کی جڑ یعنی بیروزگاری کا خاتمہ کریں
ملک کا مستقبل نوجوان ہیں اور ان نوجوانوں کے لئے مواقع پیدا کئے جانے چاہئیں
زہین نوجوانوں پر مہنت کی جائے تو ان میں سے مستقبل میں ڈاکٹر عبدلقدیر ۔ علامہ اقبال۔لیاقت علی خان۔کوئی جنرل۔کوئی پائلٹ۔کوئی نیوی افسر۔ کوئی سیاست دان۔ کوئی بیوروکریٹ۔کوئی ٹیکنوکریٹ۔
اور کوئی قائد اعظم محمد علی جناح جیسے عظیم لیڈر بھی
بن سکتے ہیں
کھیلوں میں انکی دلچسپی بڑھانے کے لئے گرائونڈ لیول پر کام ہونا چاہیے
تاکہ کراچی کا نوجوان کسی غلط سرگرمی ملوث نہ ہو
حکومت ایسے تمام سیاسی گدھوں سے نوجوانوں کو بچائیے جو نوجوانوں کے غلط راستے پر چلاتے ہیں
اور اپنا سیاسی مفاد پورا ہونے کے بعد ان معصوم نوجوانوں کو درندہ بنا دیتے ہیں
سردار ساجد محمود خان
sajid_mehmood_5@