ھم اور ھمارا معاشرہ
میں اپنے تمام قارئین سے التماس کرتا ھوں کہ اگر میری کسی بات سے متفق نہ ھوں تو براہِ مہربانی کمنٹس میں اپنے خیالات کا اظہار دلائل کیساتھ ضرور کریں تاکہ میں اپنی غلطیوں کا محاسبہ کر سکوں
معزز قارئین آج جس موضوع پہ میں لکھنے کی جسارت کر رھا ھوں ھو سکتا ھے کہ یہ سب پڑھ کر آپ لوگوں کو ٹھیس پہنچے مگر میرا ھر گز یہ مقصد نہیں کہ کسی کی دل آزاری ھو۔۔
حقائق اچھے اور ھمارے حق میں ھوں تو ھمیں خوشی ھوتی ھے مگر جب حقائق ھمارے خلاف ھوں تو ھمیں ٹھیس پہنچتی ھے۔۔
اب آتے ھیں موضوع کی طرف۔۔۔
بلاشبہ ھمارا پاکستانی معاشرہ ایک اسلامی معاشرہ ھے۔۔مگر یہ اسلامی معاشرہ صرف کہنے کی حد تک ھی رہ گیا ھے کیونکہ ھمارے اسلامی معاشرے میں اسلامی اقدار کی پامالی ھو رھی ھے
کیونکہ ھمارے اسلامی معاشرے میں سیاسیات ‘ لسانیات ‘ سرایت کرتی جا رھی ھیں۔۔۔
اسلامی اقدار کی پامالی جس وجہ سے کہہ رھا ھوں اسکی بہت سی وجوہات ھیں مثلاً
اگر کہیں کوئی شخص چوری کرتا ھوا پکڑا جاتا ھے تو وہاں پر موجود لوگ منصف اور قاضی کا رول ادا کرتے ھوئے اُس چور شخص کو موقعے پر ھی سزا دینا شروع کر دیتے ھیں اور بعض اوقات تو چور کو موقع پر ھی ہلاک کر دیا جاتاہے۔۔
ایسا کیوں کیا جاتاہے کیا ھمارا اسلامی معاشرہ ھم لوگوں کو ایسے اقدام کی اجازت دیتا ھے ؟؟؟
ھمارا قانون بھی اس معاملے میں بے بس ھوتا ھے اور بلوے کا حملہ لکھ کر کیس بند کر دیا جاتاہے۔۔
میری حکومتِ وقت سے درخواست ھے کہ اس طرح واقعات کی روک تھام کی جائے خصوصاً ایسے واقعات جن کی وجہ سے ھمارے اسلامی اقدار پامال ھو رھے ھوں۔۔۔
دوسرا مسئلہ بازاروں میں عوام الناس خاص کر دوکاندار طبقے کا بازاری رویہ ھے۔۔
کسی بھی مارکیٹ یا بچت بازار میں اپنی بہن بیوی یا بیٹی کیساتھ جانا اب مشکل ھوتا جا رھا ھے۔۔۔
کیونکہ وہاں کے دوکاندار حضرات آپس میں کھلم کھلا گالم گلوچ کا استعمال اور واہیات قسم کے لطیفوں اور قہقہوں کا آزادنہ اظہار کرتے ھیں جن کو سن کر شیاطین بھی شرما جائیں اور بالکل بھی اس کا خیال نہیں کرتے کہ اردگرد خواتین بھی ھیں۔۔۔
بہت سے ایسے مسائل ھیں جن پہ عمل نہ کرنے سے ھم لوگ اپنے اسلامی معاشرتی اقداروں کی پامالی کر رھے ھوتے ھیں مگر ھم لوگ اس کو محسوس بھی نہیں کرتے ھیں اور ھمارا مذھبی طبقہ بھی اس معاملے میں کوئی کام نہیں کر رھا۔۔۔
میری گزارش صرف اتنی سی ھے کہ الحمداللہ ھم لوگ مسلمان ھیں تو ھمارا معاشرہ بھی اسلامی ھی ھونا چاہئے مگر افسوس ایسا نہیں ھو رھا ھے۔۔۔
ھم لوگ اپنے اپنے لیول پہ دوغلے پن کا مظاہرہ کر رھے ھوتے ھیں ۔۔
دوغلاپن اس لئے کہہ رھا ھوں کہ جو ھم حقیقت میں ھوتے ھیں اس کا مظاہرہ نہیں کرتے اور جس کا مظاہرہ کرتے ھیں حقیقت میں ویسے ھوتے نہیں ھیں۔۔
آخر آپ سب دوستوں سے گزارش ھے کہ ھم سب کو ملکر ایسے معاشرے کے قیام کی کوشش کرنی چاہئے کہ جس میں ھماری خواتین اکیلے بھی بازاروں میں شاپنگ کرنے جا سکیں۔۔
والسلام
سردار ساجد محمود خان۔
@sajid_mehmood_5