امریکی جرنیلوں کو اسوقت سینیٹ میں افغان جنگ میں شکست پر سخت ترین سوالات کا سامنا کرنا پڑ رہاہے جس کا امریکی جنرلز کو جونہی اندازہ ہوا کہ انکی کرپشن کی داستانیں کھلنےجارہی ہیں،
تو پینٹاگون کی ٹاپ لیڈر شپ ہل گئی ،
کیونکہ یہ سب زائیونسٹ ہیں ،اور جانتے ہیں کہ اگر سینیٹ میں سوال و جواب یونہی چلتے رہے تو پوری گیم کا پول کھل کر دنیا کے سامنے آجائے گا
امریکی جرنیلوں نے معاملے کا رخ پا کستان کیجانب موڑا ہے
پاکستان ہماری شکست کا ذمے دار ہے، ہم سے نہیں،پاکستان سے پوچھو ۔
امریکی اتحادی ممالک و امریکی عوام یہ پوچھ رہے ہیں،کہ عراق و افغان جنگ میں خرچ ہونیوالےٹریلینز آف ڈالرز آخر گئےتو کہاں گئے؟
پاکستان کے نیوکلیئر ہتھیار طالبان کےہاتھ لگنےکا شوشہ بھی
انہی کرپٹ امریکی جرنیلوں کا چھوڑا ہوا ہے۔ جن امریکی جرنیلوں سے افغانستان نا سنبھل پایا ، وہ پاکستانی نیوکلیئر ہتھیاروں پر بات کر رہے ہیں، سی آئی اے ہر سال کروڑوں ڈالرز صرف یہ جاننے کیلئے خرچ کرتی ہے، آخر پاکستانی نیوکلیئر ہتھیار ہیں کہاں؟
انکو پتہ نہیں چلا اور طالبان ہم سے لے لینگے، امریکہ ایک معصوم ملک ہے،جو یہ حقائق نہیں جانتا۔جبکہ نیوکلیئر میٹیریل کی چوری کرکے فروخت کرنےکےدرجنوں کیسز پچھلے دنوں بھارت میں رپورٹ ہو چکےہیں۔کبھی بھارتی نیوکلیئر ہتھیاروں کا نام نہیں لیا جاتا؟
دہائیوں سےٹرائیکا کا میڈیا پاکستانی نیوکلیئر پروگرام کےخلاف پروپیگنڈہ کےتحت منظم مہم چلا رہا ہے،
ہمارےنیوکلیئر ہتھیاروں کیخلاف نائن الیون کیطرح جھوٹا ڈرامہ کرکےایک مرتبہ پھر دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنےکی کوشش جاری ہے۔اس کھیل میں زائیونسٹ لابی
جان بولٹن،بروکنگ نامی تھنک ٹینک اپنا بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں،
پاکستانی نیوکلیئر پروگرام کیخلاف مڈٹرم لانگ ٹرم پلاننگ کی جا رہی ہے تاکہ امریکی جرنیل احتساب سے بچ جائے اور زائیونسٹ قوتوں کے پلانز دنیا کے سامنے نا آجائیں،ان سے توجہ ہٹانےکیلئے امریکی جرنیل گند ڈال رہے ہیں۔
امریکی سینیٹ میں پیش کیا جانیوالا بل بھی درحقیقت اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ جبکہ دوسری جانب امریکی سینیٹرز کیجانب سے پیش کئے جانیوالے پاکستان مخالف بل پر پاکستانی دفتر خارجہ نے اپنے ردعمل کا اظہار کرتے یوئے دبے الفاظ میں امریکہ کیساتھ انسداد دہشتگردی تعاون ختم کرنیکی دھمکی دی گئی ہے
کالم غلام رسول
@pak4army