پاکستان کی بیچاری عوام کو آج کل آسمان کو چُھوتی ھوئی مہنگائی کا سامنا ھے۔۔
اور عوام اپنے حکمران سے سوال کرتی ھے کہ آخر مہنگائی کیوں ھو رھی ھے ؟؟؟
اور اس مہنگائی کو بریک کیوں نہیں لگ رھے ھیں ؟؟؟
کیا کوئی ایسا ھے پاکستان میں جو اس مہنگائی کو کنٹرول کر سکے ؟؟؟
ان سوالات کا جواب کہیں سے بھی تسلی بخش نہیں مِل رھا ھے۔۔
حکومتی موقف کیمطابق پچھلی حکومتوں کی کرپشن اور ناقص پالیسیوں کی وجہ سے مہنگائی بڑھ رھی ھے جو ابھی تک تھمنے کا نام ھی نہیں لے رھی ھے۔۔
موجودہ حکومت کا ایک اور موقف ھے کہ مافیاز کی وجہ سے ملک میں مہنگائی بڑھ رھی ھے۔۔۔
اب یہ مافیاز کون ھیں ؟؟؟
کیا کرتے ھیں ؟؟؟
کہاں رھتے ھیں ؟؟؟
حکومت یہ سب بتانے سے بھی قاصر ھے۔۔۔
جب بھی کسی چیزکا بحران آتا ھے مثلاً
آٹے کا بحران تو حکومت کی طرف سے نصیحت کی جاتی ھے کہ عوام کو روٹی کم کھانی چاھیے
چینی کا بحران آتا ھے تو حکومت کی طرف سے نصیحت کی جاتی ھے کہ عوام کو چینی کا استعمال کم کرنا چاھیے
ٹماٹر کا بحران آتا ھے تو حکومت کی طرف سے نصیحت کی جاتی ھے کہ عوام کو ٹماٹر کی بجائے دھی کا استعمال کرنا چاھیے
اب اس حکومت کو کون سمجھائے کہ اس طرح کی نصیحت سے مہنگائی کم نہیں ہوگی بلکہ عملی طور پر مؤثر اقدامات کرنے سے ھی مہنگائی کم ھوگی۔ ۔
میری اپنی ذاتی بصیرت کے مطابق پچھلے ستر سال کی مہنگائی ایک طرف اور موجودہ حکومت کے تین سالوں کی مہنگائی ایک طرف ھے۔۔۔
اچھا ایک طبقہ ایسا بھی جو مہنگائی کا ذمہ دار عوام کو ٹھہراتا ھے اُس طبقے کا یہ کہنا ھے کہ کوئی بھی چیز جب مہنگی ھو تو عوام اس چیز کو خریدے ھی نہیں ۔۔
جب عوام مہنگی چیز کو خریدے گی نہیں تو وہ چیز اپنے آپ ھی سستی ھو جائے گی۔ ۔۔
مگر میرا اُس طبقے سے یہ سوال ھے کہ بیچاری عوام جائے تو جائے کہاں؟؟؟
یہ عوام اپنی بنیادی ضروریاتِ زندگی کی چیزوں کو خریدنا کیسے بند کر سکتی ھے مثلاً آٹا چینی گھی کوکنگ آئل کپڑا جوتا
بجلی گیس پانی ۔۔۔۔
اگر عوام ان متزکرہ چیزوں کو نہ خریدے تو بھوک سے مر جائیں اور خریدتے ھیں تو مہنگائی کرنے والے عناصر یعنی مافیاز کو تقویت ملتی ھے
امجھے بتایا جائے کہ اس صورتِحال میں عوام بیچاری کیا کر سکتی ھے ؟؟؟
عوام صرف ایک کام کر سکتی ھے وہ کام ھے صرف اور صرف احتجاج مگر افسوس کہ پاکستانی عوام مہنگائی زیادہ ھونے پر احتجاج بھی نہیں کر رھی ھے اسکی ایک وجہ یہ بھی ھو سکتی ھے کہ ھمارے بڑے بڑے شہروں میں زیادہ تر لوگ پرائیویٹ سیکٹر سے منسلک ھیں اور احتجاج کرنے سے اُنکی ایک دن کی دیہاڑی خراب ھو جائے گی یا پھر شائد ھماری عوام بہت امیر ھے اور ابھی بھی عوام میں قوتِ خرید باقی ھے۔۔۔
اور حکومت اور مافیاز دونوں ملکر عوام کی اسی قوتِ خرید کا فائدہ اٹھا رھی ھے۔۔۔
آخر میں عوام کیلیے ایک مشہورِزمانہ قول لکھنا چاھتا ھوں کہ
خدا بھی ایسی قوم کی حالت کبھی نہیں بدلتا جسے اپنی حالت بدلنے کا خود ہی خیال نہ ہو
رانا علی نادر
کراچی